پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک خیبر پختونخواہ نے نوشہرہ کے علاقہ اکبر پورہ کے نجی سکول میں امتحانی ڈیوٹی سر انجام دینے والے سکول ٹیچر پر راہ چلتے نامعلوم افراد کی جانب سے کئے گئے تشدد کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ استاد اور تعلیم پر حملہ ہے جس کی ہم بھی مذمت کرتے ہیں لیکن اس کا بغیر کسی شواہد و ثبوت مجروح ٹیچر کانجی سکول کے ایم ڈی پر دعویداری سمجھ سے بالاتر اور متعلقہ پولیس کے ایس ایچ او کا نجی سکول ایم ڈی کا بی بی اے کے باوجود سوشل میڈیا پر نجی سکول ایم ڈی کی گرفتاری کا ڈھونک رچانا تعلیم دشمنی کے سوا کچھ نہیں ہے ڈی پی او نوشہرہ،مردان بورڈ اور دیگر ادارے اعلیٰ سطح تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے اور اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچاکر بے نقاب کریں اس حوالے سے پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک نوشہرہ کے ضلعی صدر قاضی فضل حکیم، صوبائی جنرل سیکرٹری انس تکریم، فضل اللہ خان اور دیگر اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ نوشہرہ کے علاقہ اکبرپورہ کے ایم ڈی فضل الٰہی پر امتحانی ہال میں ڈیوٹی سر انجام دینے والے ٹیچر ابوبکر پر حملہ سے انکے سکول یا طلباء کا کوئی کردار نہیں نہ ہی انکی ایماء پر ٹیچر کو مارا پیٹا گیا ہے وہ 27 سالوں سے درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں اور گزشتہ سال انکے سکول کے ایک طالب علم نے مردان بورڈ ٹاپ بھی کیا تھا وہ بھلا کیوں اپنی سکول کی بدنامی چاہیں گے، انہوں نے مزید کہا امتحانی ڈیوٹی سرانجام دینے والے ٹیچر ابوبکر پر حملہ اور نجی سکول ایم ڈی فضل الہی پر حملے کا الزام تعلیم و معلم دشمن عناصر کی منصوبہ بندیاں ہو سکتی ہے کیوں کہ دونوں معلیمن ہیں اور معاشرے کے باعزت پیشہ سے وابستہ ہیں جو کبھی بھی ایسی حرکت نہیں کر سکتے جو باعث شرم محسوس ہو، انہوں نے ڈی پی او نوشہرہ، مردان بورڈ اور محکمہ تعلیم سمیت دیگر اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعہ میں تحقیقاتی یمیٹی تشکیل دیں اور واقعہ میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں کیونکہ ایسے عناصر پوری تعلیمی سسٹم کے امن کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دوسری طرف متعلقہ پولیس آگ پر تیل چھڑکنے کا کام کرکے نجی سکول ایم ڈی کا جعلی گرفتاری ظاہر کرکے ان کے سکول اور ان کی ذاتی ساکھ بری طرح متاثر کرنے کی کوشش کی۔
