ٹی سی ایل گلوبل پاکستان کا بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لئے گلوبل ایجوکیشن ایکسپو منعقد

ٹی سی ایل گلوبل پاکستان نے بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طالب علموں کے لئےگلوبل ایجوکیشن ایکسپو کا انعقاد کیا۔ ایکسپو کے ذریعے بیرون ملک تعلیم کے خواہشمند طلبا کو دنیا بھر کے اعلی تعلیمی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کا مو قع فراہم کیا گیا ۔ مختلف معروف بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے سٹالز لگائے گئے ، جہاں ان کے نمائندوں نے پاکستانی طالب علموں کو مستقبل کی تعلیم کے لئے مفت رہنمائی اور مشاورت فراہم کرنے کا سنہری موقع فراہم کیا۔اس موقع پر برٹش کونسل پیئرسن کے نمائندوں اور ایجوکیشن اینڈ کیریئر کونسلرز بھی موجود تھے تاکہ امیدواروں کو مکمل گائیڈ لائن اور مواقع بارے معلومات فراہم کی جا سکیں ۔

مہمان خصوصی لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر ظفر محمود نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ طلبہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ مالی پریشانیوں سے قطع نظر بہترین تعلیم حاصل کر سکیں، ایک مضبوط اعلی تعلیم کام کی جگہ میں جدید، ذہین اور موثر قوت کو یقینی بناتی ہے۔ ٹی سی ایل گلوبل کے کنٹری ڈائریکٹر فیصل محمود نے کہا کہ اس طرح کے مواقع طلباکو اپنی اعلی تعلیم کے لئے مختلف آپشنز کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لئے ضروری ہیں۔ انہوں نے مقامی سطح پر طلبا کی مدد اور عالمی سطح پر بھرتیوں کے لئے ٹی سی ایل گلوبل کے وژن اور مشن کا ذکر بھی کیا۔

والدین، اساتذہ اور طالب علموں کو یکساں طور پر اس طرح کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ دیگر معزز مہمانوں میں پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد نظام الدین، ٹیلون انسٹی ٹیوٹ آف ہائر سٹڈیز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اعجاز قریشی، یو ایم ٹی، اے اے کیو آئی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف حیدر، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسزلاہور کالج آف ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ایم افضل، ڈائریکٹر مرر نیوز پیپر پروفیسر ذاکر اللہ خان اور گیریژن یونیورسٹی کی ڈاکٹر حمیرا نے شرکت کی۔

اس موقع پر ٹی سی ایل گلوبل کو پاکستان میں دوبارہ لانچ بھی کیا گیا۔ ایکسپو میں 1000 سے زائد طلبانے شرکت کی اور انہوں نے اسے درخواست کے طریقہ کار ، سکالرشپس ، داخلہ کی ضروریات وغیرہ کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔ شرکانے ٹی سی ایل گلوبل کی جانب سے ایک بہترین پلیٹ فارم کی فراہمی کی کوششوں کو سراہا جس میں بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے نمائندوں کے ساتھ مفت مشاورتی سیشنز کی سہولت فراہم کی گئی۔ پاکستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند ہیں جو اس سلسلے میں موجود ہ آپشنز سے فائدہ اٹھانے میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں ۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *