لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس شاہد کریم نے سنٹرل ماڈل سکول سے ممکنہ اخراج کے اندیشے پربچوں کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے جواب طلب کرلیا،عدالت نے سنٹرل ماڈل سکول کو سنٹر آف ایکسیلنس میں تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا، اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ نے درخواست میں موقف اپنایا کہ 32 سو بچے سینٹرل ماڈل لوئر مال میں زیر تعلیم ہیں،دانش سکول اینڈ سنٹر آف ایکسیلنس اتھارٹی نے پرائمری سکول اور ہائی سکول ونگ ختم کر دیا ہے،نگران حکومت نے سنٹرل ماڈل سکول میں سنٹر آف ایکسیلنس قائم کرنے کا فیصلہ کیا،چھوٹی کلاسوں کے بچوں کو سکول سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،نئی پالیسی کے تحت نئے بچے ان کلاسوں میں داخل کئے جائیں گے،نگران حکومت پالیسی ساز فیصلے کرنے کا اختیار نہیں رکھتی ہے،نگران حکومت بروقت الیکشن کرانے کے لیے بنائی جاتی ہے،نگران حکومت بچوں کو سکول سے ممکنہ بے دخلی کا فیصلہ غیر قانونی ہے،استدعا ہے کہ عدالت نگران حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔
