وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین کی زیر صدارت نیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن (نیف)کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت تعلیم و خزانہ کے سینئر افسران اور معروف ماہرین تعلیم نےشرکت کی۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی)میں سکولوں سے باہر بچوں کی ضروریات کو پورا کرنے میں نئی غیر متزلزل کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے آزاد جموں و کشمیر اور آئی سی ٹی میں بچوں کے منتشر گروپ کے لئے جاری پروگراموں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور غیر رسمی اساتذہ کی تربیت کے لئے یونیسکو کے منصوبے کو کامیابی سے لانے پر مبارکباد دی۔
انھوں نے پاکستان میں 5 سے 16 سال کی عمر کے سکولوں سے باہر بچوں کی تشویش کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ملک اس سلسلے میں سب سے پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس چیلنج کو تسلیم کرتے ہوئے وفاقی وزارت تعلیم نے آئی سی ٹی میں آئوٹ آف چلڈرن کو زیرو کرنے کیلئے اقدام کا آغاز کیا ہے، اس اقدام کے تحت وزارت کے متعلقہ محکمے، این جی اوز اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر آئوٹ آف چلڈرن کی شناخت اور اندراج کے لئے سرگرم عمل ہیں۔
انہوں نے اس سلسلے میں نیف کی کوششوں کو سراہا۔ وفاقی وزیر نے 30 جون 2023 تک تمام آئوٹ آف چلڈرن کو آئی سی ٹی میں داخل کرنے کا ایک ہدف مقرر کیا۔ آئی سی ٹی میں آئوٹ آف چلڈرن کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے مقصد سے نیف کو دو سالوں کے لئے 200 ملین روپےدیئے گئے ۔
بورڈ کے ممبران جن میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، آئی ٹی اے کی سی ای او بیلہ رضا جمیل، غیر سرکاری تنظیم پیج کی سی ای او فجر رابعہ پہلو، پی اے ای سی کی سی ای او خدیجہ خان شامل تھیں۔ غیر سرکاری تنظیم سائٹ سیورز کی سی ای او منزہ گیلانی اور دیگر نے سکولوں سے باہر بچوں کے مسئلے سے نمٹنے میں وزارت کے اقدام اور کوششوں کو سراہا۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پاکستان میں تعلیمی معیار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں متعدد پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز بے روزگار رہیں، ترقی کے لئے ہنر کی تعلیم میں سرمایہ کاری کے عالمی رجحان کو تسلیم کرتے ہوئے وزارت نے ہنر کی تعلیم، تعلیم کے معیار اور آئوٹ آف چلڈرن بحران سے نمٹنے کو ترجیح دی ہے۔
آئی سی ٹی میں تمام آئوٹ آف چلڈرن سکولوں میں داخل ہونے کے بعد ملک کے دیگر خطوں میں ایک بہتر حکمت عملی نافذ کی جائے گی۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان میں ہر بچے کو قابل رسائی اور معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ وزارت کے فعال اقدامات، سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون اور سرمایہ کاری ملک کے نوجوانوں کے لئے روشن مستقبل کی راہ ہموار کرے گی۔