اقراء یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس میں “کاروبار اور اقتصادیات پر قومی کانفرنس – ڈیجیٹل تبدیلی کے دور میں تنوع اور شمولیت: کاروبار اور معیشت کی بصیرت” کے عنوان سے بزنس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جمعہ کو جاری بیان کے مطابق کانفرنس کے انعقاد کا بنیادی مقصد اکیڈمیا اور صنعت کے درمیان تعاون اور روابط کی راہ ہموار کرنا ہے۔ کانفرنس کی مہمان خصوصی ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل نے ڈیجیٹائزڈ تعلیمی نظام کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے تعلیم تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے اس سے نصابی کونسلوں کے ذریعے تعلیم کی مطابقت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹرپل ہیلکس پلس کے نام سے ایک پلیٹ فارم بنایا ہے جو بزنس، اکیڈمیاں ،حکومت اور این جی اوز کو بھی شامل کرے گی۔ ڈاکٹر شائستہ سہیل نے اس پلیٹ فارم پر سائن اپ کرنے والے طلباء کی صلاحیت کے بارے میں کہا کہ بین الاقوامی سطح پر رابطے اور تیاری کے ذریعے طلبہ کو کاروبار کی طرف راغب کرنا ہو گا۔
اس موقع پر پروفیسر برائے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میموریل چیئر اور سابق وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اعتزاز احمد نے ڈیجیٹل تبدیلی سے حاضرین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں کاروبار کا از سر نو تصور کرنا ڈیجیٹل تبدیلی ہے ، موجودہ کاروباری طریقوں، ثقافت اور کسٹمر کا تجربہ بدلتے ہوئے کاروبار اور مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ڈیجیٹل مارکیٹنگ وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباروں اور معیشتوں نے حالیہ برسوں میں ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے اہم تکنیکی ترقیات اور جدتیں دیکھی ہیں۔ کانفرنس میں مجموعی طور پر ستاون قومی اور بین الاقوامی محققین نے اپنا تحقیقی کام پیش کرنے کے لیے شرکت کی۔ فنانس، اکنامکس، مارکیٹنگ اور ہیومن ریسورس مینجمنٹ کے شعبے پر تحقیقی مقالے پیش کئے گئے۔
ڈائریکٹر اکیڈمکس آئی یو آئی سی ڈاکٹر نورین ایاز خان نے مہمانوں اور شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے اقتصادی شعبہ کی شرح نمو میں اضافہ کیلئے ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں ضروری ہے جس سے اقتصادی شرح نمو میں اضافہ ہو گا۔ تقریب کا اہتمام ڈاکٹر مدیر احمد خٹک، ڈائریکٹر ریسرچ، اقراء یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس ایچ 9 نے کیا تھا۔