اعلیٰ تعلیمی اداروں میں انسانی وسائل کی بھرتی کے لئے پے سکیل سسٹم کا جائزہ لینے بارے خصوصی ٹاسک فورس قائم ، پاکستان کو تحقیق اور اکیڈمی میں آگے بڑھنے کے قابل بنایا جائے گا، پروفیسر احسن اقبال

وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں انسانی وسائل (ایچ آر) کی بھرتی کے لئے پے سکیل سسٹم کا جائزہ لینے کے لئے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کر دی ہے، اس ٹاسک فورس کا مقصد ایک بہتر پے سکیل سسٹم تیار کرنا ہے جو تعلیمی اداروں میں اعلیٰ معیار کے ایچ آر کو راغب کرے گا اور اسے برقرار رکھے گا۔اس کا باقاعدہ آغاز منگل کو کر دیا گیا ہے ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں اعلیٰ ٹیلنٹ کی بھرتی اور انہیں برقرار رکھنا علمی معیشت کو فروغ دینے کا اہم عنصر ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے اختراع کے دور میں تعلیم ٹیکنالوجی کی منتقلی اور سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تربیت یافتہ ایچ آر اہلکار اختراعی ماحولیاتی نظام کا ایک اہم جزو ہیں، جو کہ اندرون ملک تبدیلیوں میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ خصوصی ٹاسک فورس کا قیام پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے، پے سکیل کے نظام کو بڑھا کر پاکستان کا مقصد ایک ایسے ماحول کو پروان چڑھانا ہے جو تحقیق اور اکیڈمی میں بہترین اور جدت طرازی کو فروغ دے۔عالمگیریت کے بعد کے دور جس کی خصوصیات تیز رفتار ترقی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے عروج، عالمی قدر کی زنجیروں، اور انسانی وسائل کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت سے ہوتی ہے اعلیٰ تعلیم کے شعبے سمیت دنیا بھر کی معیشتوں کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی تعلیمی اور تحقیقی منظر نامے میں مسابقت کو برقرار رکھنے اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کی عالمی پوزیشن کو بڑھانے کے لئے قابل اور انتہائی قابل فیکلٹی اور عملہ کا ہونا ضروری ہے، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں میں پیش کیے جانے والے موجودہ پے سکیل توقعات پر پورا نہیں اترتے، نئے مسابقتی، کارکردگی اور مارکیٹ پر مبنی پے سکیلز متعارف کرانے سے بہترین وسائل کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور اسے برقرار رکھنے میں مدد ملے گی جس سے پاکستان کو تحقیق اور اکیڈمی میں آگے بڑھنے کے قابل بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ فی الوقت، پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں معیاری تنخواہوں کے سکیلز کا فقدان ہے، جس میں ادارے یا تو بنیادی پے سکیل (بی پی ایس ) یا ان کے اپنے پے سکیلز پر عمل پیرا ہیں۔یونیورسٹیوں میں بی پی ایس سکیلز میں ان تغیرات نے تنخواہوں میں تضادات پیدا کیے ہیں، جس کے نتیجے میں فیکلٹی اور عملے کے درمیان تنزلی، عدم اطمینان اور تنازعات پیدا ہوئے ہیں۔ مزید برآں اس صورتحال نے ملک میں تعلیم اور تحقیق کے معیار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ بی پی ایس سے علیحدگی پر بھی آڈٹ اعتراضات اٹھائے گئے ہیں، اور متعدد آڈٹ پیراز فی الحال پی اے سی میٹنگز میں زیر غور ہیں۔ پے سکیل کے نئے نظام کو نافذ کرنے سے ان تفاوتوں کو دور کیا جائے گا اور یونیورسٹیوں اور ایچ ای آئی کے لئے ایک منصفانہ معاوضے کے نظام کو فروغ ملے گا۔ نیا پے سکیل منصفانہ، شفاف اور مارکیٹ ریٹ کا عکاس ہو گا جبکہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں کو کارکردگی پر مبنی مراعات اور انعامات فراہم کئے جائیں۔