نجی تعلیمی اداروں کا 3 سالہ ریکارڈ طلب

سندھ کے ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکولز نے صوبے بھر کے نجی اسکولز اور کالجوں کا تین سالہ ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکولز نے صوبے بھر کے نجی اسکولوں اور کالجوں کا تین سالہ ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ جس کا مقصد نجی تعلیمی اداروں کے حوالے سے محکمہ تعلیم کی طے شدہ پالیسی پر عملدرآمد جاننا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے نجی اسکولز اور کالجز سے 2021 سے 2023 کے درمیان داخل ہونے والے بچوں اور بچوں کی کل تعداد کے 10 فیصد ضرورت مند طالبعلموں کو مفت تعلیم کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔ سرکاری رول کے مطابق کو بچوں اسکول میں داخلہ دیا جاتا ہے یا نہیں اس حوالے سے بھی ریکارڈ مانگا گیا ہے۔

اس کے علاوہ نجی تعلیمی اداروں طالبعلموں کی ٹیوشن، ایڈمیشن، سیکیورٹی کی مد میں وصول کی گئی فیسوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے جس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ حکومت نے کورونا وبا کے دوران سال 2020 میں اپریل تا ستمبر تک بچوں کی فیسیں 20 فیصد کم کرنے کی ہدایت کی تھی اس پر عمل ہوا یا نہیں۔

ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق نجی اسکولز اور کالجز انتظامیہ کو 15 روز میں اپنے اپنے اداروں کا ریکارڈ ڈاٸیریکٹوریٹ آفس میں جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سرکلر میں واضح کیا گیا ہے کہ حکم نامے پر عمل نہ کرنے والے اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کر دی جائے گی۔